خاموش لبوں پہ کوئی صدا نہیں آتی.. By Adil

خاموش لبوں پہ کوئی صدا نہیں آتی
ناساز طبیعت کے واسطے دعا نہیں آتی

آپ ہی ظلم ڈھاتے ہیں ہم پر صنم
آپ کو بھی تو کرنی وفا نہیں آتی

لوگ کرتے ہیں سجدہ پتھروں کو
آپ کو نمازِ عشق کرنی ادا نہیں آتی

اپنوں سے پردہ غیروں سے ستائش کی تمنا
کیا بھلا ذرا سی بھی حیا نہیں آتی؟

چل لیتے ہیں لے چلیں جہاں قدم
دل جلوں کو کرنی جفا نہیں آتی

گزر چکے ہیں کتنے ہی کم سن نا جانے
عاشقوں کو موت کیا نہیں آتی

بے بس ہوے ہم راہِ الفت میں
"عادل"
اسی لیے کوئی بات محبت کے سوا نہیں آتی

Comments

Popular posts from this blog

Gham-e-Aashiqi tera Shukriya

Umar Guzaar Dijiye, Umar Guzaar Di Gae... By Jaun Elia